Saturday, May 14, 2016

سانحہ پارا چنار کے ذمہ داران کمانڈیٹ کرم ایجنسی، پولٹیکل ایجنٹ اکرام اللہ،شاہد علی کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے،علامہ باقر زیدی

0 comments


پاراچنار میں پولٹیکل انتظامیہ کے ہاتھوں چار بے گناہ افراد کی شہادت، ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ، کراچی میں سول سوسائٹی کے رہنما و صحافی خرم ذکی کا قتل،پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کی کاروائیوں کا تسلسل اور ملک بھر میں جاری دہشت گردی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس کی اپیل پر ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔اس حوالے سے بعد نماز جمہ ملک گیر احتجاجی مظاہرے اورریلیاں نکالی گی ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویثرن کی جانب سے بعد نماز جمعہ خوجا مسجد کھارادر، دربار حسینی ملیر،نور ایمان مسجد، مسجد المصطفی،سمیت دیگر جامع مساجد میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اورر یلیاں نکالی گئی  جبکہ شہر قائدمیں مرکزی احتجاجی مظاہرہ خوجہ مسجد کھارادرکے سامنے کیا گیا جہاں ایم ڈبلیو ایم رہنما علامہ باقر عباس زیدی ،علامہ علی انور جعفری،علامہ مبشر حسن،علامہ احسان دانش ،شبیر حسینی ،احسن عباس رضوی ،زین عباس، سمیت مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے پارا چنار ،ڈیرہ اسماعیل خان ،پشاور ،کراچی میں دہشتگردی کے خلاف بینر اٹھا رکھے تھے مظاہرین نے شیعہ و سنی اتحاد کے نعرے لگائے اورملک میں جاری شیعہ نسل پر حکومت اور ریاستی اداروں کی نا اہلی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
 مظاہرین سے خطاب رہنماوں نے کہا کہ پاکستان کے داخلی معاملات میں جب تک امریکہ اور ہندوستان کی مداخلت ختم نہیں ہوتی اس وقت تک ملک میں امن قائم نہیں ہو گا۔ پاکستان کا وجود یہود و ہنود لابی کے مفادات کے لیے خطرہ ہے۔یہی وجہ کہ یہ بیرونی طاقتیں اپنے آلہ کاروں کے ذریعے وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنے پر تُلی ہوئی ہیں۔ ملک بھر میں دہشتگردی کی تازہ لہر حکومت اور ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے.پاراچنار ڈی آئی خان پشاور کراچی میں دہشتگردی کی مزمت کرتے ہیں.حالیہ واقعات نے نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب کو ناکام بنانے کی سازش ہے رہنماؤں نے وفاقی حکومت،چیف جسٹس آف پاکستان ،آرمی چیف سے مطالبہ کیا کے وہ شیعہ نسل کشی کا از خود نوٹس لیں ملک میں اہل تشیع کے خلاف ہونے والے دہشت گردی کے تمام مقدمات کو ملٹری کورٹس میں بھیجا جائے پارا چنار فرنٹیر کانسٹیبلری اور لیویز اہلکاروں کے ہاتھوں بے گناہ شہید ہونے والے چار افراد کے قتل کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ واقعہ کے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا سنائی جا سکے اور سانحہ پارا چنار کے ذمہ داران کمانڈیٹ کرم ایجنسی، پولٹیکل ایجنٹ اکرام اللہ اور اسسٹنٹ پولٹیکل ایجنٹ شاہد علی کے خلاف فوری طور پر قانونی کاروائی کی جائے انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک بھر میں کالعدم دہشتگرد جماعتوں ان کے سہولت کاروں سمیت ریاستی اداروں میں شامل کالی بھڑوں کے خلاف ملک گیر
آپریشن کریں۔

وحدت نیوز

Tuesday, May 10, 2016

ایرانی بحریہ کی امریکی بحریہ کو دھمکی !!!

0 comments

ذرا سی غلطی کی تو تمام بحری جہازوں کو خلیج فارس، آبنائے ھرمز اور عمان کے سمندر میں غرق کردینگے، ریئر ایڈمرل علی فدوی

ایرانی فوج کے ڈپٹی کمانڈر ان چیف جنرل مسعود جزائری نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایران کے بحری جہازوں کو سعودی عرب اور امریکی بحریہ نے روکنے کی کوشش کی تو پورے خلیج کو آگ لگادیں گے ایران کے العالم ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں یہ بات وضاحت کیساتھ کہتا ہوں کہ ایران کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے سعودی عرب امریکا ارو اس کے حواری اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کھیل تماشا بند کردیں انہوںنے انتباہ کیا کہ خطے میں ایران کے امدادی جہازوں کو روکنے کی کوشش کی گئی تو پورے خلیج میں آگ لگادی جائے گی اور پھر سب اس آگ کی لپیٹ میں ہوں گے خیال رہے کہ ایرانی عہدیدار کی جانب سے امریکا اور سعودی عرب پر تنقید ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکی حکام نے جیبوتی کی جانب سے جانیوالے ایران کے ایک بحری جہاز کو اپنا راستہ تبدیل کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم ایران کا کہنا ہے کہ وہ جیبوتی میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں امدادی سامان کی تقسیم کے مشن پر اپنے جہاز بھیج رہا ہے جن پر امدادی سامان لادا گیا ہے ۔
 انہوں نے کہا کہ ایران کے دشمنوں کو ایرانی فوجی طاقت کے حوالے سے صرف تھوڑی سی معلومات ھیں امریکا کو جاننا چاھیے کہ ایران کے پاس امریکی سپیڈ بوٹس سے دگنی تیز رفتار جنگی کشتیاں موجود ھیں جو 80 ناٹیکل مائلز سے زیادہ تیز رفتار ھیں اور ایران خلیج فارس میں موجود فرانس برطانیہ کے 60 فوجی بحری جہازوں جن میں زیادہ تر امریکی ھیں، کی کڑی نگرانی کررھا ھے
واضح رھے جنوری میں امریکی جنگی کشتیوں کے غلطی سے ایرانی حدود میں آجانے اور امریکی معذرت کے بعد ایران نے امریکی بحریہ کے اھلکاروں اور جنگی کشتیوں کو گرفتاری کے بعد رھا کردیا تھا

حزب اللہ شام میں کیوں لڑ رہا ہے ؟

0 comments

جن لوگوں کو شام میں حزب الله کا کردار دیکھ کر مروڑ اٹھ رہے ہیں ان کی خدمت میں عرض ہے کہ حزب الله شام کے
 معاملے میں 26 ماہ بعد عملی طور پر وارد ہوئی_ اس سے پہلے غیر ملکی مسلح افراد نے شام میں گھس کر سنی عوام کو مشرک، شیعہ کو کافر، عیسائی اور دروز قبائل کو اسدی کتا کہہ کر بےدریغ قتل عام کیا، انکی مساجد اور مذہبی عبادت خانوں کو جلایا، عورتوں/بچوں پر ظلم کیا، یہ بے غیرت لوگ خاموش رہے_ لبنان کے تکفیری چوہے الاسیر کا لبنان کے شہر القصیر پر قبضہ کرنا اور وہاں جا کر تصویریں کھنچوانا کس کو یاد نہیں جب تکفیری اپنے پیجز اور پروفائلز پر اسکی تصویر لگا رہے تھے؟؟ ادھر اسرائیل کے قریب ہونے کی وجہ سے مسلح تکفیری عناصر شام میں سیدہ زینب(س) کے روضۂ مبارک کے قریب ہونے لگے تو انہوں نے ویڈیو پیغامات بھیجے کہ اب اس مرکز کو تباہ کیا جاۓ گا، اور ساتھ ہی مسجد حضرت عمار یاسر(رض) اور روضۂ حضرت حجر ابن عدی(رض) کو ویران کیا، جماعت اسلامی بھی خاموش رہی_ شام کی حکومت کے دشمن شام میں کبھی بھی التحریر اسکوائر جیسا لاکھوں کا اجتماع نہ کر سکے تو باہر کے لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے لوگوں پر مظالم کر کے ویڈیوز بنائیں اور شامی فوج کے نام سے نشر کیں جنکی حقیقت اس بات پر غور کرنے سے ہی معلوم ہو جاتی ہے کہ اگر یہ ظلم شامی فوج نے کیا تو ویڈیوز بنانے والے کو تین سال سے کیوں نہ پکڑ سکی؟؟_ ایسے حالات میں دنیا بھر کے شیعہ اور سنی عوام سے توقع رکھنا کہ وہ تکفیریوں کے خلاف عملی قدم اٹھانے کے بجاۓ صرف زبانی جمع خرچ کریں گے، جیسا فلسطین کے مسئلے پر جماعت اسلامی ساٹھ سال سے کر رہی ہے، تو یہ حماقت ہے_ حزب الله کی طرف سے حضرت زینب(س) کے روضہ کی حفاظت اور حضرت خالد بن ولید(رض) کے روضہ کو تکفیریوں کے قبضے سے صحیح و سالم آزاد کروانا ایسا ہی کارنامہ ہے جیسا فلسطین کے سنی عوام کیلئے اسرائیل سے ٹکرانا اور اپنے سینکڑوں کارکنوں کی قربانی دینا اور اسرائیلی جیلوں میں تشدد برداشت کرنا_ جبکہ جماعت اسلامی‬  جیسوں کا ایک بھی کارکن نہ کبھی فلسطین میں شہید ہوا نہ اسرائیل کا قیدی بنا

شام میں جاری امریکا اور اس کے مخالفوں میں علاقائی لڑائی کو شیعہ سنی منافرت کا رنگ دینے والی جماعت اسلامی کے سوشل میڈیا ونگ کے ملازموں کے نام:-
آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں
ہم نے کچھ عرض کیا تو شکایت ہو گی


ثمینہ فاروقی

شام میں جنگ کی حقیقت

0 comments

شام میں جاری امریکا اور اس کے مخالفوں میں علاقائی لڑائی کو شیعہ سنی منافرت کا رنگ دینے والی جماعت اسلامی کے حق و باطل کا معیار کسی شخص کا جماعتیا ہونا یا نہ ہونا ہے اور اسی وجہ سے وہ کسی بھی دوسرے گروہ کا اعتماد حاصل نہیں کر سکی_ جماعت اسلامی‬ کا کردار باقی اسلامی گروہوں کیلئے ایک ایسی بہو کا ہے جو دن میں گھر کی دوسری خواتین سے مسکرا مسکرا کر بات بھی کرتی ہے اور رات کو انھیں گھر سے بیدخل کرنے کے منصوبے بھی بناتی ہے، اور دل ہی دل میں یہ سوچ کر ہنستی ہے کہ کسی کو اسکی اصلیت معلوم نہیں_ ابھی کچھ عرصہ قبل کی بات ہے، جماعت اسلامی کی لاڈلی دہشتگرد معصوم بچیاں حضرت خالد بن ولید(رض) کے روضے کو مورچے کے طور پر استعمال کر رہی تھیں_ جماعت اسلامی کے سوشل میڈیا پیجز نے لمبے لمبے جذباتی مضمون لکھ کر روضے کی تباہی کی دہائی دی اور شیعوں کو اسکا ذمہ دار ٹھہرایا اور شام کو شیعہ حکومت بنا دیا_ بعد میں جب روضہ کو صحیح سالم حالت میں شامی فوج نے آزاد کرا لیا تو ان جماعتیوں کی سٹی گم ہو گئی، خدا کا شکر بھی ادا نہ کیا کہ بربادی کی سب خبریں جھوٹی نکلیں_مگر یہ پھر بھی نہ شرمائے اور آجکل ( حلب جل رہا ہے )‬ کے نام سے دوبارہ ویسا ہی جھوٹا پراپگنڈٓا وہ بھی فسلطینی بچوں کی اور کچھ پرانی تصاویر وڈیوز کے ساتھ ۔
بشار الاسد چونکہ سوشلسٹ نظریات کا حامل کلمہ گو ہے لہٰذا اگر وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کرے، مظلوم فلسطینیوں، جو سب کے سب سنی ہیں، کیلئے مشکل کے دنوں کا ساتھی ہو، ایرانی اسلحہ اور دیگر امداد کا حماس اور حزب الله تک ترسیل کا راستہ ہو، اپنے ملک میں بیشمار مذہبی گروہوں کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنے والا ہو، شام‬ کے سنی مفتی اعظم کا حمایت یافتہ ہو، تو چونکہ وہ جماعتیا نہیں ہے، یہ اسکے خلاف آگ اگلیں گے_ہاں، مرسی جی کی بات الگ ہے، وہ جماعتیا ہیں، اگر وہ اسرائیل کو ایک ریاست تسلیم کریں، اس کے پاس اپنا سفیر بھیجیں، عوام کا بند کیا ہوا اسرائیلی سفارتخانہ دوبارہ بحال کریں، مصر میں مہنگائی کا بازار گرم کر دیں، انقلاب کو ایک سال بھی نہ سنبھال سکیں، فلسطینیوں کو اسلحہ سپلائی کرنے کیلئے بنائی جانے والی ٹنل مسمار کر دیں، زرداری کی طرح نا محرم عورتوں سے ہاتھ ملائیں، واضح طور پر امریکا کے کیمپ میں جا بیٹھیں، عرب بادشاہتوں کی اخوان مخالف تاریخ کے باوجود انکی کاسہ لیسی کریں، یہ سب جائز ہے_ مرسی کے مخالف کلمہ گو مصر ہی کے شہری ہوں، اسکے خلاف لاکھوں کا عوامی اجتماع کر کے دکھائیں، کسی کے گلے نہ کاٹیں، اختلاف رکھنے والے سنیوں پر شرک اور شیعوں پر کفر کے فتوے نہ لگائیں، عیسائیوں، دروز قبائل کو قتل نہ کریں، بم نہ پھوڑیں، غیر ملکی دہشتگرد نہ ہوں، توپ اور بارود کی زبان کے بجاۓ پر امن سیاسی احتجاج کریں، تب بھی وہ سب کافر اور قابل نفرت، کیوں کہ وہ جماعتیے جو نہیں!!

یہی وہ راز ہے جو مصر میں اخوان المسلمون کی منظم تنظیم اور ہزاروں کارکنان کو بےبس کئے ہوۓ ہے_ رہا اتحاد بین المسلموں کا نعرہ تو یہ جماعت کی قیادت کا نعرہ ہے اور قیادت کے نعروں کا پول عمران خان کے پنجاب یونیورسٹی میں مار کھانے اور یوم حسینؑ پر جماعت کے غنڈوں کے حملوں جیسے واقعات کھول چکے ہیں _ اسی جماعت نے قاضی حسین احمد جیسا عظیم قائد بھی دیا اور اکرم لاہوری جیسا کارکن بھی جو لشکر جھنگوی کا بانی ہے_اس رمز کو صرف وہی سمجھ سکتا ہے جو جماعت اور جمیعت کے کارکنوں کی پانی گدلا کر کے مچھلیاں پکڑنے کی عادت سے واقف ہو، وہی عادت جس نے جماعت اسلامی کو کبھی عوامی پذیرائی نہ ملنے دی، جب بھی مشکل وقت آیا، انہوں نے قرآن کو چھوڑ کر مکاری کی سیاست کی، جو کامیاب نہیں ہوئی کیونکہ دو کشتیوں کا سوار کہیں کا نہیں رہتا_ جماعت اسلامی نے ہمیشہ پرامن جدوجہد اور با اخلاق، قرانی سیاست کی بات کی ہے مگر سب جانتے ہیں کہ کارکنوں کو اسلحہ چلانے کی مہارت دے کر غنڈہ گردی کا تڑکا بھی لگایا ہے، جس کو صرف جماعتیے ہی "پروپیگنڈہ" کہتے ہیں_ حزب الله نے ہمیشہ فلسطینی سنیوں کیلئے قربانیاں دی ہیں اور یہ کام کسی احسان جتانے کیلئے نہیں، اپنی ذمہ داری سمجھ کر کیا ہے_ آج اہل اسلام کا حزب الله کی توہین پر خاموش رہنا بےشرمی ہو گا!!
شام میں جاری امریکا اور اس کے مخالفوں میں علاقائی لڑائی کو شیعہ سنی منافرت کا رنگ دینے والی جماعت اسلامی کے سوشل میڈیا ونگ کے ملازموں کے نام:-

آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں
ہم نے کچھ عرض کیا تو شکایت ہو گی

ثمینہ فاروقی

Monday, May 9, 2016

امریکا کو خلیج فارس سے نکل جانا چاہیے،ایران کی دھمکی

0 comments
Ali Khamenei

دنیا کے دوسرے کونے سے امریکہ یہاں جنگی مشقیں کرنے کیوں آتاہے؟ ایرانی سپریم لیڈر نے کھری کھری سنادیں

تہران(نیوزڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کو خلیج فارس سے نکل جانا چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اساتذہ کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے خامنہ ای نے کہا کہ خلیج فارس میں امریکی فوجی مشقیں امریکا کے ’غرور‘ کی عکاسی کرتی ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ وہ ایک جگہ جمع ہوتے ہیں، سازشیں کرتے ہیں، اور پھر کہتے ہیں کہ ایران خلیج میں فوجی مشقیں نہ کرے۔ کیسی احمقانہ بات ہے! وہ دنیا کے دوسرے کونے سے آ کر یہاں جنگی مشقیں کرتے ہیں۔ وہ یہاں کیا کر رہے ہیں؟ ان کا خلیج میں کیا کام ہے؟ خلیج فارس ہمارا گھر ہے۔

11 ’خطرناک دہشت گردوں‘ کی سزائے موت کی توثیق

0 comments


پاکستانی فوج کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فوجی عدالتوں کی جانب سے 11 خطرناک دہشت گردوں کو دی جانے والی سزائے موت کی توثیق کر دی ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ افراد دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تھے جن میں شہریوں کے قتل، اغوا، فوج اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں پر حملوں، سکولوں اور مواصلات اور انفراسٹرکچر کی تباہی شامل ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سزائے موت پانے والے محمد عمر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ممبر تھے۔ ان کی جانب سے فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر کیے جانے والے حملوں میں سپاہی زخمی ہوئے اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی تھی۔ وہ دھماکہ خیز مواد بھی بناتے تھے۔
پولیس کے سینیئر سپرنٹینڈنٹ ہلال خان، کرنل مصطفٰی اور کیپٹن اشفاق کی ہلاکت میں ملوث چار دہشت گردوں حمید اللہ، رحمت اللہ، محمد نبی اور مولوی دلبر خان نے بھی مجسٹریٹ کے سامنے اقبالِ جرم کیا اور تمام کو سزائے موت سنائی گئی۔
رضوان اللہ نامی دہشت گرد کے بارے میں سامنے آیا ہے کہ وہ بھی ٹی ٹی پی سے وابستہ تھے اور واپڈا اہلکاروں کے اغوا اور فورسرز پر حملوں میں ملوث تھے۔
سزائے موت پانے والوں میں محمد ابراہیم کا نام بھی شامل ہے جن پر بابو چمتلائی پل کی تباہی کا الزام تھا۔

سردار علی، شیر محمد خان اور محمد جاوید بھی ٹی ٹی پی کے ممبران ہیں جنھیں فوج، شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔

بلوچستان میں بھارتی جاسوس کی گرفتاری کے بعد ایرانی حکومت بھی حرکت آگئی

0 comments
Kal Boshen yadev

تہران (نیو زڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بھارتی جاسوس کی گرفتاری کے بعد ایرانی حکومت بھی حرکت آگئی ٗ ایرانی فورسز نے چاہ بہار میں کارروائی کے دور ان متعدد مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ذرائع کے مطابق ایرانی فورسز نے چاہ بہار میں کارروائی کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لیا تاہم دو کارندے فرار ہوگئے ٗ اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی گئی ہیں۔

’ہم اسرائیل میں سفارتخانہ کھول لیں گے اگر۔۔۔‘ سعودی عرب سے بڑا اعلان ہوگیا

0 comments

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) عرب اسرائیل تعلقات کی تلخی اور کشیدگی ایک طویل تاریخ رکھتی ہے، مگر اس کے باوجود ایک انتہائی اہم سعودی شخصیت کی طرف سے اسرائیل میں سفارتخانہ کھولنے کی بات سامنے آ گئی ہے۔ نیوز سائٹ یروشلم پوسٹ کے مطابق سعودی فوج کے ریٹائرڈ میجر جنرل انوار اشقی نے الجزیرہ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیلی وزیراعظم 2002ءمیں دی گئی عرب تجاویز کو مان لیں تو سعودی عرب اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ قائم کردے گا۔ 
ان سے انٹرویو کے دوران سوال کیا گیا تھا کہ سعودی عرب اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ کب کھولے گا، جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا، ”آپ مسٹر نیتن یاہو سے پوچھ سکتے ہیں۔ اگر وہ اعلان کرتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کو تمام حقوق دیتے ہیں تو سعودی عرب بھی تل ابیب میں سفارتخانہ بنانے کا آغاز کردے گا۔“ ان کی بات کے جواب میں اسرائیل کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔


2002ءعرب امن اقدام میں اسرائیل اور فلسطین کے لئے دو علیحدہ ریاستوں کا تصور دیتے ہوئے تجویز کیا گیا تھا کہ اسرائیل 1967ءسے پہلے کی صورتحال کے مطابق اپنی افواج واپس لے جائے، جبکہ یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دیا جائے۔ فلسطینیوں کے اپنی اسرائیلی زمینوں کی طرف لوٹنے کے حق کی بھی بات کی گئی، جو کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 194ءکے مطابق ہے۔ 
تہتر سالہ انوار اشقی جدہ میں قائم مڈل ایسٹ سنٹر فار سٹریٹجک اینڈ لیگل سٹڈیز کے چیئرمین ہیں اور امریکا میں تعینات سعودی سفیر کے سابقہ مشیر بھی رہے ہیں۔ انہیں اعلیٰ سعودی حکام کے قریب خیال کیا جاتا ہے، اور اسی بناءپر ان کے بیانات کو غیر معمولی اہمیت دی جاتی ہے۔