دنیا میں ایسی بہت سے ویب سائیٹس متعارف کرائی گئیں جن سے گھر بیٹھے آمدنی کمائی جا تی ہے تاہم ان میں سے کوئی بھی ایسی ویب سائیٹ نہیں ہے جس نے خاص مقبولیت حاصل کی ہو اور اس کی بڑی وجہ دھوکہ دہی ہے اور دوسری وجہ لوگوں سے ان کا سرمایہ حاصل کرنا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کا ان پر بھروسہ نہیں رہا۔
اب تک جتنی بھی ویب سائیٹس متعارف کرائی گئیں ان کا کہیں نہ کیں مغرب کی دنیا سے تعلق رہا جہاں انہوں نے اپنے مفادات کو ترجیح دی اور بعض اوقات مذہب کے خلاف نفرت آمیز مواد کی وجہ سے مسلمانوں کے جزبا ت بھی مجروح کیئے۔
تاہم اب اسلامی دنیا میں ایسی پہلی ویب سائیٹ متعارف کرائی گئی ہے جس پر گھر بیٹھے آمدنی کمائی جا سکتی ہے اور اس کے لئے کسی بھی قسم کا سرمایہ لگانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔انکم آن ڈاٹ کام (incomeon.com)اسلامک دنیا کی پہلی ایسی ویب سائیٹ ہے جہاں بغیر سرمائے کے کاربار کا آغاز بھی کیا جا سکتا ہے۔ صرف یہی نہیں سوشل نیٹورکنگ کی ایسی مثال اس سے قبل کبھی بھی سامنے نہیں آئی جہاں کسی بھی ایکشن مثلاً کمنٹ،شئیر،لائیک ،ڈسلائیک پر بھی آمدنی حاصل ہو گی۔کمپنی کا کہناہے کہ ان کا مقصد یہ ہے کہ جو صارفین انٹرنیٹ پر اپنا وقت گزارتے ہیں انہیں اس کی قیمت بھی دینی چاہئے اور(incomeon.com) کا اس نوعیت کا یہ پہلاا قدام ہے۔ کمپنی کا کہناہے کہ انکم آن ڈاٹ کام اپنی آمدنی کا 80فیصد اپنے صارفین کو دے گا تا کہ انہیں انکے وقت کی قیمت ادا کی جا سکے۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے ماسٹر مائنڈ(incomeon.com) کے مالک کاکہنا ہے کہ ان کا مقصد گھر بیٹھے افراد کو کاروبار کے ایسے مواقع فراہم کرنا ہے جس سے فائدہ اٹھا کر وہ با آسانی اچھی آمدنی کما سکتے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ انکم آن ڈاٹ کام کے صارفین جیسے جیسے اپنی ٹائم لائن ،پیج یاکاروبار کو وسعت دیتے جائیں گے اسی طرح ان کی آمدنی میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔مبصرین نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم دنیا میں انکم آن ڈاٹ کام انقلاب برپا کرنے کےساتھ مغرب دنیا میں بھرپور طریقے سے مقابلہ کرے گی۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔